حَقَائقِ تصوف

تصوف کی اصل ہے احسان جو عبارت ہے صدق توجہ الی اللہ سے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احسان کی ان الفاظ میں تعریف فرمائی ہے " اَن تَعبُدَ اللہَ کَاَنَّک تَراهُ، فَاِن لَم تَکُن تَراهُ فَاِنَّهُ یَراکَ "(یعنی یہ کہ عبادت کرے تو خُدا گویا  کہ تو اُسے دیکھتا ہے پس اگر نہیں دیکھ سکتا تُو اس کو پس تحقیق وہ دیکھتا ہے تجھ کو) وہ تمام علوم اور اعمال اور احوال جو رجوع الی اللہ کے لئے ضروری یا مفید ہیں تصوف کے تحت میں آتے ہیں۔ اور تصوف کے جمیع معانی راجع ہیں طرف اسی اصل کے جسے اصطلاحِ شریعت میں اِحسان کہتے ہیں۔ جملہ کمالاتِ ظاہری و باطنی کی اصل ہے دل کو ماسوائے مذید پڑھیں

اسماء الحسنٰی کو پڑھنے کا طریقہ

تمام اسماء الحسنٰی کو ایک ساتھ پڑھنے کا طریقہ و للہ الاسمآء الحسنیٰ فادعوہ بھا​ ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے بہت اچھے نام ہیں اسے انہی ناموں سے پکارا کرو۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚاَلْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ اَلْمُؤمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِ یْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ؕسُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ۔ترجمۂ کنزالایمان:وہی ہے اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہ نہایت پاک سلامتی دینے والا، امان بخشنے والا، حفاظت فرمانے والا، عزت والا، عظمت والا، تکبر والا، اللہ کو پاکی مذید پڑھیں
error: Content is protected !!