اسمِ صوفی اور تصوف

اسم صوفی بعد کی چیز ہے لیکن یہ اسم جس بات پر دلالت کرتا ہے وہ بعد کی چیز نہیں ۔   پیغمرِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں نہ کسی کو صوفی کہتے تھے نہ عالم نہ حافظ نہ قاری، نہ فقیہ نہ محدث نہ مفسر ۔ اُس زمانہ کی بڑی صفت یہی تھی کہ حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت حاصل ہو، جسے یہ صحبت نصیب ہوئی  ، وہ صحابی ہوا اور یہ ہی وہ بڑا وصف تھا جس سے اس دور کے لوگ ممتاز تھے اور اس نام سے وہ پکارے جاتے تھے۔ بعد کے دور میں سب سے بڑی خوبی یہ ٹھہری کہ صحابہ کرام کی صحبت نصیب ہو، چنانچہ اس دور کے لوگوں کا نام تابعی ہوا۔  اس کے بعد کے دور میں بڑی صفت اور خوبی یہ ہوئی کہ مذید پڑھیں

علم وعمل و احسان

احکامِ الہٰی کے علم کے بغیر عمل نہیں اور عمل کے بغیر علم بے سود ہے اور علم و عمل دونوں بِلا احسان کے ناقص ہیں۔ جب تک صدق توجہ نہ ہوگی عمل سے کوئی فائدہ حاصل نہہوگا، اور جب تک عمل سود مند سر زد نہ ہوگا علم کا مقصد حاصل نہ ہوگا۔ اس لئے اِحسان کا علم وعمل سے وہ تعلق ہے جو جان کا جسم سے ہوتا ہے۔ چنانچہ امام مالک رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ :۔ " مَنْ تَصوَّفَ و لَمْ يَتَفقَّهْ فقد تزندق، ومَنْ تفقَّهْ ولَمْ يتصوَّفْ فقد تفسَّقَ، وَمَنْ جَمَعَ بينهما فقد تَحقَّقَ " یعنی جو صوفی بنا  اور علم سے بے بہرہ رہا  زندیق ہوا اور جس نے عِلم دین حاصل کیا مگرتصوف حاصل نہ کیا مذید پڑھیں

حَقَائقِ تصوف

تصوف کی اصل ہے احسان جو عبارت ہے صدق توجہ الی اللہ سے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احسان کی ان الفاظ میں تعریف فرمائی ہے " اَن تَعبُدَ اللہَ کَاَنَّک تَراهُ، فَاِن لَم تَکُن تَراهُ فَاِنَّهُ یَراکَ "(یعنی یہ کہ عبادت کرے تو خُدا گویا  کہ تو اُسے دیکھتا ہے پس اگر نہیں دیکھ سکتا تُو اس کو پس تحقیق وہ دیکھتا ہے تجھ کو) وہ تمام علوم اور اعمال اور احوال جو رجوع الی اللہ کے لئے ضروری یا مفید ہیں تصوف کے تحت میں آتے ہیں۔ اور تصوف کے جمیع معانی راجع ہیں طرف اسی اصل کے جسے اصطلاحِ شریعت میں اِحسان کہتے ہیں۔ جملہ کمالاتِ ظاہری و باطنی کی اصل ہے دل کو ماسوائے مذید پڑھیں

اسماء الحسنٰی کو پڑھنے کا طریقہ

تمام اسماء الحسنٰی کو ایک ساتھ پڑھنے کا طریقہ و للہ الاسمآء الحسنیٰ فادعوہ بھا​ ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے بہت اچھے نام ہیں اسے انہی ناموں سے پکارا کرو۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚاَلْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ اَلْمُؤمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِ یْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ؕسُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ۔ترجمۂ کنزالایمان:وہی ہے اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہ نہایت پاک سلامتی دینے والا، امان بخشنے والا، حفاظت فرمانے والا، عزت والا، عظمت والا، تکبر والا، اللہ کو پاکی مذید پڑھیں
error: Content is protected !!