ترکِ جمالی و جلالی

مستند عاملین و کاملین نے کتب میں چلہ کشی کی خاطر جو تفصیلات ترکِ حیوانات کے ضمن میں لکھی ہیں وہ کچھ اسطرح ہیں:۔ ترکِ حیوانات کی دو قسمیں ہیں ۔ جمالی جلالی ترکِ حیوانات جمالی میں جن اشیاء کا ترک کرنا مراد ہے اُن میں ، گوشت ہر قسم کا، انڈا، مچھلی ، سرکہ، کچی پکی پیاز، لہسن ، جماع ، نظر بد سے پرہیز وغیرہ ہے۔ ترکِ حیوانات جلالی میں ، گوشت ہر قسم کا، انڈا، مچھلی، سرکہ، کچی پکی پیاز، لہسن ، شہد، مشک ، کشتہ ہر قسم کا ہر وہ اناج جس میں کھاد دیا گیا ہو۔ جماع اور نظر بد سے پرہیز کرنا، کھانا دھات کے برتن میں پکا ہوا نہ کھایا جائے، دھات کا چمچہ بھی اس میں نہ ڈالا جائے، مذید پڑھیں

علم وعمل و احسان

احکامِ الہٰی کے علم کے بغیر عمل نہیں اور عمل کے بغیر علم بے سود ہے اور علم و عمل دونوں بِلا احسان کے ناقص ہیں۔ جب تک صدق توجہ نہ ہوگی عمل سے کوئی فائدہ حاصل نہہوگا، اور جب تک عمل سود مند سر زد نہ ہوگا علم کا مقصد حاصل نہ ہوگا۔ اس لئے اِحسان کا علم وعمل سے وہ تعلق ہے جو جان کا جسم سے ہوتا ہے۔ چنانچہ امام مالک رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ :۔ " مَنْ تَصوَّفَ و لَمْ يَتَفقَّهْ فقد تزندق، ومَنْ تفقَّهْ ولَمْ يتصوَّفْ فقد تفسَّقَ، وَمَنْ جَمَعَ بينهما فقد تَحقَّقَ " یعنی جو صوفی بنا  اور علم سے بے بہرہ رہا  زندیق ہوا اور جس نے عِلم دین حاصل کیا مگرتصوف حاصل نہ کیا مذید پڑھیں
error: Content is protected !!