روحانی ارتقاء

اصلاح برائے سالکین ِ روحانیت روحانی ترقی کا مقصد یہ ہے کہ ہر  وہ شخص جو کسی نہ کسی روحانی  مقام پر ٹھرا ہوا ہے ، اور کسی مدد کا متلاشی ہے کہ وہ جس مقام پر ہے وہاں سے آگے بڑھ کر یا اُس سے بھی آگے کے مقام پر بڑھ کر اپنا روحانی سفر شروع کر سکے۔ یہ بات  واضح طور پر عرض کر دی جائے کہ ہمارے نزدیک روحانی مقامات میں بلند ترین مقام مقامِ عبدیت ہے اور یہ قربِ الٰہی کا مقام ہے۔ اور ہر مسلمان کو یہ کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ ترقی کرتے کرتے اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی اس قابل ہو سکے کہ وہ اِس مقام  کو پا سکے۔ ایک توجہ طلب بات یہ بھی ہے کہ ہمارے یہاں جب بھی روحانی مقامات کی بات مذید پڑھیں

مراقبہ اسمِ ذات اللہ

سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی کتب میں علم تصور اسمِ اللہ ذات کے اسرار و رموز کو کھول کر بیان فرمایا ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ  نے اپنی کتب میں بعض مقامات پر تصور اسمِ اللہ ذات کو علمِ اکسیر اور تصورِ توفیق کے نام سے بھی موسوم کیا ہے۔ تصور اسمِ اللہ ذات تمام باطنی علوم کا معدن و مخزن ہے۔ اس سے باطن میں دو اعلیٰ ترین مقامات دیدارِ حق تعالیٰ اور مجلسِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حضوری حاصل ہوتے ہیں جو کسی دوسرے ذکر فکر سے حاصل نہیں ہو سکتے۔ باطن میں ان سے اعلیٰ اور کوئی مقام نہیں۔  اسمِ اللہ ’’اسمِ ذات‘‘ ہے اور ذاتِ سبحانی مذید پڑھیں

دُرُود شریف کی فضیلت

اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(56) ترجمہ: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو!ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔ {اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ۔} یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی صریح نعت ہے،جس میں  بتایا گیا کہ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ مذید پڑھیں
error: Content is protected !!