الخالق
پیدا کرنے والا
قرآنِ مجید میں ہے:۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ
وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے
جاننا چاہیئے کہ تین اسماء الخالقُ ، الباریُ اور المصورُ ایک ہی معنیٰ میں مستعمل ہیں۔ خالق اس ذات کو کہتے ہیں جو کسی شئے کو عدم سے وجود میں لائے۔ باری بھی ایجاد کرنے کے معنیٰ میں مستعمل ہے اور اس ہی طرح مصور تصویر بنانے اور ہیئت بخشنے میں بولا جاتا ہے۔
امام غزالیؒ نے ان اسماء کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص کسی چیز کے بتانے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے تین مدارج ہوتے ہیں۔ پہلا درجہ تو اندازہ ہے اس کے بعد مذید پڑھیں اسمِ مبارکہ الخالقُ کے فوائد و نقش
الخالق
پیدا کرنے والا
قرآنِ مجید میں ہے:۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ
وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے
جاننا چاہیئے کہ تین اسماء الخالقُ ، الباریُ اور المصورُ ایک ہی معنیٰ میں مستعمل ہیں۔ خالق اس ذات کو کہتے ہیں جو کسی شئے کو عدم سے وجود میں لائے۔ باری بھی ایجاد کرنے کے معنیٰ میں مستعمل ہے اور اس ہی طرح مصور تصویر بنانے اور ہیئت بخشنے میں بولا جاتا ہے۔
امام غزالیؒ نے ان اسماء کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص کسی چیز کے بتانے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے تین مدارج ہوتے ہیں۔ پہلا درجہ تو اندازہ ہے اس کے بعد مذید پڑھیں 