اسمِ مبارکہ المھیمنُ کے فوائد و نقش

المھیمن

حفاظت کرنے والا

اس اسم مبارک میں ہیبت و عظمت پوری شدت کے ساتھ موجود ہے اور دشمنوں کے قلوب کو مرعوب کرنے اور انھیں مطیع اور مسخر کرنے کی خاص تاثیر اس مین موجود ہے۔ جو شخص حسب قاعدہ اس اسم مبارک کا ذکر کرتا ہے۔ دنیا اس سے مرعوب ہوتی ہے اور سخت دل دشمن بھی اس کے سامنے نرم دل بن جاتے ہیں۔ اور سر جھکانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ مشکل کام اس پر آسان ہو جاتے ہیں۔ الجھنیں کافور ہو جاتی ہیں اور ناقابلِ برداشت بوجھ اتھانے کی قوت اس مین پیدا ہو جاتی ہے۔ قلب کے اندر زبردست روحانیت اور اعمال و افعال میں زبردست نورانیت پیدا ہوتی ہے اور اس کا چہرہ چہرہ مومن اور چہرہ ولی کی طرح کھِل اٹھتا ہے۔

اس اسم مبارک کی خاصیت جلالی ہے۔ اس کے اعداد ۱۴۵ ہیں ۔ ہر نماز کے بعد یس کے اعداد کی تعداد کے مطابق یا پھر اپنے نام کے اعداد کے مطابق اس کا ورد کرنا بے شمار مشکل کاموں میں آسانی پیداء کرتا ہے۔ ہر قسم کی آفات و بلیات سے محفوظ رکھتا ہے۔ اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر اسم مبارک کا وظیفہ کرنے سے دین و دنیا کی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ اور مرتبہ بلند ہوتا ہے۔ اسم مبارکہ کا نقش بھی کافی فوائد کا حامل ہے۔

شیخ مغربیؒ نے فرمایا ہے کہ جو شخص چالیس یا ۸۰ روز تک یعنی ایک چلہ یا دو چلے اس اسمِ مبارک کا ذکر ۱۸۴۹۶ مرتبہ فجر کی نماز کے فوراً بعد کرے ۔ جگہ ایک ہی ہو اور روزانہ فجر سے قبل غسل بھی کرے اور ممکن ہو تو روزانہ دورانِ عمل سبز لباس پہنے یا پھر سفید لباس پہنے اور عمل کے ختم تک کسی سے بات نہ کرے۔ نہ چُپ رہے۔ بس لگاتار پڑھتا رہے۔ اور تعداد پوری کر کے دو نفلیں شکرانے کے روزانہ پڑھتا رہے تو سارا عالم مسخر اور مطیع ہو۔

بعض اکابرین نے فرمایا ہے کہ جو شخص عشاء کی نماز کے بعد تازہ غسل کر کے تنہائی میں دو رکعت نفل پڑھ کر خلوصِ نیت کے ساتھ پوری توجہ سے اس اسمِ مبارک کی ایک سو بار تلاوت کرے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے ظاہر و باطن کو صاف فرمائے گا اور اُس پر اسرارِ الہٰی منکشف ہوں گے۔

بعض شارحینِ اسمائے حسنٰی نے یہ بھی فرمایا ہے کہ جو شخص روزانہ غسل کر کے بقوت اشراق یا بوقتِ چالیس روز تک (یا مہیمنُ) ۱۴۵ مرتبہ روزانہ پڑھے تو وہ پوشیدہ بھیدوں سے واقف ہوگا۔ اُس کی نگاہ میں زبردست قوت پیدا ہوگی اور قوتِ فراست اُسے عطا ہوگی۔ تمام آفتوں سے محفوظ رہے گا اور قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی رضا اس کو بالیقین حاصِل ہوگی۔

تمام اسماء الحسنٰی کے مخصوص نقوش کے استعمال کے طریقے علماء و اکابرین نے بیان فرمائے ہیں۔ تاہم کسی بھی نقش کے استعمال سےقبل ادب کا تقاضہ ہے کہ کچھ ہدیہ پیش کر کے اُس کی اجازت طلب کی جائے اور بہتر ہوگا کہ اپنے نام اور مقاصد کے اعتبار سے نقش بنوا کر استعمال میں لایا جائے۔ تاکہ فیوض و برکات کا سلسلہ بھی جاری رہے اور عمل کی رجعت سے بھی محفوظ رہا جا سکے۔

error: Content is protected !!