الرحمٰن
بے حد رحم کرنے والا
رحمٰن اپنے خاص بندوں پر رحم فرمانے والا۔ رحمٰن اسمِ مبالغہ ہے۔ کثرت سے رحم فرمانے والا، کثرت سے اسی پر رحم ہوگا جو رحمٰن کا فرمانبردار ہوگا۔
اس اسم کا خاصہ سارے عالم پر رحمت نازل کرنا ہے…۔
خواہ کوئی مسلمان ہو یا کافر’یہودی ہو یا نصرانی’خدا کا دوست ہو یا دشمن انسان ہو یا حیوان درخت ہو یا عام پتھر عام طور پر سب پر رحمت فرمانا اس نام کا خاصہ اور اس سرکار کا منصب ہے
وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا وَّ اِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا
اور رحمٰن کے وہ بندے جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں ’’بس سلام‘‘۔
{وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ: اور رحمٰن کے وہ بندے۔} ا س سے پہلی آیات میں کفار و منافقین کے احوال اور ان کا انجام ذکر ہوا،اب یہاں سے کامل
مومنین کے تقریباً12اَوصاف بیان کئے گئے ہیں ،ان کا خلاصہ یہ ہے۔ (1)وہ زمین پر آہستہ چلتے ہیں ۔(2) جب جاہل ان سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں ’’بس سلام‘‘(3) وہ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے لیے سجدے اور قیام کی حالت میں رات گزارتے ہیں ۔(4)جہنم کا عذاب پھر جانے کی اللہ تعالٰی سے دعائیں کرتے ہیں ۔ (5) اِعتدا ل سے خرچ کرتے ہیں ،اس میں نہ حد سے بڑھتے ہیں اور نہ تنگی کرتے ہیں ۔ (6) اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کی عبادت نہیں کرتے۔ (7) جس جان کو ناحق قتل کرنا اللہ تعالٰی نے حرام فرمایا ہے، اسے قتل نہیں کرتے۔(8) بدکاری نہیں کرتے۔ (9) جھوٹی گواہی نہیں دیتے۔(10)جب کسی بیہودہ بات کے پاس سے گزرتے ہیں تواپنی عزت سنبھالتے ہوئے گزر جاتے ہیں ۔(11) جب انہیں ان کے رب عَزَّوَجَلَّ کی آیتوں کے ساتھ نصیحت کی جاتی ہے تو ان پر بہرے اندھے ہوکر نہیں گرتے۔(12) وہ یوں دعا کرتے ہیں : اے ہمارے رب! عَزَّوَجَلَّ، ہماری بیویوں اور ہماری اولاد سے ہمیں آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرمااور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔
{اَلَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا: جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں ۔} اس آیت میں بیان ہوا کہ کامل ایمان والوں کا اپنے نفس کے ساتھ معاملہ یہ ہوتا ہے کہ وہ لوگ اطمینان اور وقار کے ساتھ، عاجزانہ شان سے زمین پر آہستہ چلتے ہیں ۔ مُتکبرانہ طریقے پر جوتے کھٹکھٹاتے، پاؤں زور سے مارتے اور اتراتے ہوئے نہیں چلتے۔
اللہ رحمٰن اور رحیم کے چار چار حروف ہیں۔
وظیفہ: اللہ الرحمٰن ُ الرّحیم
بروزِ جمعہ عصر سے مغرب تک بلا شمار پڑھنا جمیع طلب ِ دین و دنیا کے لئے تیرِ بہدف ہے۔
یا رحمٰنُ یا رحیم ہر نماز کے بعد ۱۰۰ بار پڑھنے سے غفلت نسیان اور بگاوت دل سے دور ہوتی ہے۔ دشمن کو دوست کرنے کے لئے بھی مجرب ہے۔
کسی کی تسخیر کرنے کے لئے روزانہ کسی پاک مکان یا کسی مسجد میں بوقت شب ۴۰ روز ۱۰۰۰ مرتبہ پڑھا جائے۔ انشاء اللہ العزیز مسخر ہوگا۔
جو شخص روزانہ اسمِ رحمٰن کو حروف ابجد کی تعداد میں پڑھے گا وہ دنیاوی بلاؤں سے محفوظ ہوگا ۔
اگر کسی کو رشتہ نہ ملتا ہو تو اس کے نقش کو زعفران سے لکھ کر اپنی کمر میں باندھے تو اس کی برکت سے اس کی شادی اچھی جگہ طے پائے گی۔ لیکن اس کی بے ادبی کسی بھی صورت میں نہ کرے اور نحس و نجس مقامات اور حالت مین اس نقش کو اپنے سے علیحدہ رکھا جائے۔
دل کو کفر و ظلمت سے اندھیرے سے نکالنے اور دل کو نور سے منور کر کے لئے روزانہ اس اسم مبارک کو کسی مخصوص وقت میں تین ہزار کی تعداد میں پڑھے اور پانی پر دم کر کے پئے، پھر اس نقش کو زعفران سے سفید کاغذ پر لکھ کر اسے اپنے دل کے مقام پر باندھے، تاحیات اس عمل کو قائم رکھے ، انشاء اللہ ، اللہ تعالیٰ دل کو نور سے بھر دے گا۔
جو بچے پڑھائی یا کام سے دور بھاگتے ہوں یا ان کا دل نہ لگتا ہو تو ہر فرض نماز کے بعد اس اسم مبارک کوحروف ابجد کی تعداد میں تازہ پانی پر دم کر کے بچے کو پلایا جائے اور ایک نقش اس بچے کا نام بمعہ والدہ لکھ کر اس کے گلے میں باندھے۔
تمام اسماء الحسنٰی کے مخصوص نقوش کے استعمال کے طریقے علماء و اکابرین نے بیان فرمائے ہیں۔ تاہم کسی بھی نقش کے استعمال سےقبل ادب کا تقاضہ ہے کہ کچھ ہدیہ پیش کر کے اُس کی اجازت طلب کی جائے اور بہتر ہوگا کہ اپنے نام اور مقاصد کے اعتبار سے نقش بنوا کر استعمال میں لایا جائے۔ تاکہ فیوض و برکات کا سلسلہ بھی جاری رہے اور عمل کی رجعت سے بھی محفوظ رہا جا سکے۔
