صحابئ رسول حضرت ابوزید رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ رات کا وقت تھا ، میں پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ مدینۂ منورہ کی ایک گلی سے گزر رہا تھا ، اچانک ایک گھر سے آواز آئی ، ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ تہجد کی نماز میں سورۂ فاتحہ کی تلاوت کر رہے تھے ، اسے سُن کر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ٹھہر گئے اور سورۂ فاتحہ کی تلاوت سننے لگے ، جب صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ نے سورۂ فاتحہ مکمل پڑھ لی تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَا فِی الْقُرْآنِ مِثْلُہَا یعنی قرآنِ مجید میں اس جیسی کوئی سُورت نہیں۔
سورۂ فاتحہ کے بہت سے فضائل احادیثِ مبارکہ میں وارد ہیں، جو علماءِ کرام نے تفاسیر میں سورۂ فاتحہ کے تحت بھی ذکر فرمائے ہیں، ان فضائل میں سے چند درج ذیل ہیں
سورہ فاتحہ سات آیتوں پر مشتمل ہے جن میں سے پہلی تین آیات میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء ہے اور آخری تین میں انسان کی طرف سے دعاء و درخواست کا مضمون ہے جو رب العزت نے اپنی رحمت سےخود ہی انسان کو سکھایا ہے اور درمیانی ایک آیت میں دونوں چیزیں مشترک ہیں کچھ حمد و ثناء کا پہلو ہے کچھ دعاء و درخواست کا۔
صحیح مسلم میں بروایت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حق تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ نماز (یعنی
سورہ فاتحہ) میرے اور بندے کےدرمیان دوحصوں میں تقسیم کی گئی ہے نصف میرے لیے ہے اور نصف میرے بندے کے لیے اور جو کچھ میرا بندہ مانگتا ہے وہ اس کو دیا جائے گا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندہ جب کہتا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری حمد کی ہے اور جب وہ کہتا ہے الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرےبندے نے میری تعریف و ثناء بیان کی ہے اور جب بندہ کہتا ہے مٰلِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ تواللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرےبندے نے میری بزرگی بیان کی ہے اور جب بندہ کہتا ہے اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ تواللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ آیت میرے اور میرے بندے کے درمیان مشترک ہے؛ کیوں کہ اس میں ایک پہلو حق تعالیٰ کی حمد و ثناء کا ہے اور دوسرا پہلو بندے کی دعا و درخواست کا اس کے ساتھ یہ بھی ارشاد ہوا کہ میرے بندے کو وہ چیز ملے گی جو اس نے مانگی، پھر جب بندہ کہتا ہے اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ(آخرتک) تو حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ سب میرے بندے کے لیے ہے اور اس کو وہ چیز ملےگی جو اس نے مانگی۔ (مظہری بحوالہ معارف القرآن)
رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ سورۂ فاتحہ کی نظیر نہ تورات میں نازل ہوئی، نہ انجیل اور زبور میں اور نہ خود قرآن کریم میں کوئی دوسری سورت اس کی مثل ہے۔
نیز نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ سورۂ فاتحہ ہر بیماری کی شفاء ہے۔
قرآن حکیم کے ایک ایک حرف میں شفاہے۔جو مسلمان روزانہ آیات قرآنی کی تلاوت کرتے اور باوضو رہتے ہیں اللہ کریم انکے لئے کشادگی پیدا کرتے ہیں۔ایسے لوگ کبھی دنیاوی مسائل سے شاکی نہیں ہوتے نہ انہیں ڈپریشن ہوتا ہے۔ان کا دل اور دماغ پرسکون ہوتا ہے۔جیسا کہ سورہ فاتحہ کو روزانہ پڑھنے والوں کا معاملہ ہے ۔رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ سورہ الفاتحہ میں موت کے علاوہ ہر مرض کے لئے شفا ہے تو آقائے دوجہاں ﷺ کا فرمان اس کی ضمانت دیتا ہے کہ سورہ فاتحہ پڑھتے رہنے والوں پر آسانیاں پیدا ہوتی ہیں۔جو کوئی بھی سورہ فاتحہ کا عامل بن جاتا ہے اسکا بے تحاشا ذکر کرتا ہے تو ایسے لوگوں پر معاشی تنگی نہیں ہوگی،انہیں غیب سے رزق ملے گا،بیمار ہوں گے تو جلد صحت یاب ہوں گے۔ سورۃ فاتحہ کو سورۃ شفاء بھی کہا جاتا ہے۔
سورۃ فاتحہ کی زکوۃ
سورۃِ فاتحہ کی زکوۃ ادا کر نے کے بے شمار طریقے بزرگوں نے تحریر فرمائے ہیں۔ مگر ہماری نظر میں معتبر طریقہ یہ ہے کہ
نوچندی شبِ جمعرات یا جمعہ سے آغاز کریں تو بہتر۔ ورنہ ہم سے اجازت لے کر جب بھی شروع کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ سورۃ فاتحہ کی زکوۃ سے قبل باوضو ہو کر دو رکعت نمازِ نفل ادا کئے جائیں اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے عمل میں کامیابی کی دعا کی جائے۔
سورۃ الفاتحہ ۴۱ بار مع بسم اللہ۔ اوّل آخر درود شریف ۱۱ بار۔روزانہ فجر کی نماز کی سنتوں اور فرض کے درمیان ۔ یہ عمل بلاناغہ ۴۱ یوم تک متواتر کیا جائے۔
بعد زکوۃ روزانہ ۴۱ یا ۲۱ مرتبہ مداومت میں رکھیں۔
سورۃ فاتحہ کے فوائد اور اسکی فضیلت بے پناہ ہے۔ اور جو شخص اس کی تلاوت کرتا رہے اسے اللہ تبارک و تعالیٰ کے فضل سے بے پناہ فیوض و برکات حاصل ہوں گے۔ تاہم مختصراً یہاں کچھ تیرِ بہدف اعمال کا ذکر کیا جاتا ہے۔
برائے حاجات
ہر قسم کی دینی و دنیاوی حاجات کے لئے سورۃ فاتحہ کو روزانہ ۷۰ مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لیں۔ اللہ تعالیٰ حاجت پوری فرما دیں گے۔
ہر کام میں کامیابی کے لئے
اگر سورۃ فاتحہ کو روزانہ فجر کی نماز کے بعد ۴۱ مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لیں تو آپ کا کوئی کام ہوئے بغیر نہ رکے گا۔ ہر طرح کی جائز حاجت اللہ کے حکم سے پوری ہو جائے گی۔
بیماری سے شفا کے لئے
بیماری میں شفا کے لئے اولیاء و صوفیاء کرام کا فرمانا ہے کہ سورۃ فاتحہ ہر قسم کے مرض کے لئے شافی علاج کا درجہ رکھتی ہے۔ کسی بیماری میں شفا کی نیت سے سورۃ فاتحہ کو ہر نماز کے بعد ۳۳ مرتبہ پڑھنا چاہیئے اور اللہ سے صحت یابی کی دعا کرنی چاہیئے۔ اور اِس عمل کو ۲۱ یوم تک لگاتار کرنا چاہیئے۔ آخری روز سورۃ فاتحہ کو چینی کی پلیٹ پر زعفران سے لکھ کر اُس کا پانی پیا جائے۔ انشاء اللہ ، اللہ تبارک و تعالیٰ امراض سے شفاء عطا فرمائیں گے۔
قرض سے نجات کے لئے
قرض سے نجات کی صورت میں ۳ دین روزے رکھے جائیں اور پھر ۷ دن تک سورۃ فاتحہ کو کثرت سے پڑھا جائے۔ انشاء اللہ ، قرض کی ادائیگی کے اسباب پیدا ہو جائیں گے اور قرض آسانی سے ادا ہو جائے گا۔
برائے کشادگی رزق اور کاروبار کی برکت کے لئے
کاروبری ترقی اور رزق میں برکت کے لئے سورۃ فاتحہ اکسیر ہے۔ اس سلسلے میں ۴۰ یعم تک ۴۱ مرتبہ ہر نماز کے بعد سورۃ فاتحہ کی مداومت کرنی چاہئے ۔ انشاء اللہ ، اللہ کے حکم سے کاروب میں برکت ہوگی۔
گھریلو خوشحالی کے لئے
اس ہی طرح گھریلو خوشحالی کی نیت سے شبِ جمعہ کو بعد نمازِ عشاء صاف ستھری جگہ پر بیٹھ کر سورۃ فاتحہ کو ۱۱۱ مرتبہ پڑھنا چاہیئے اور اس طرح ۴۰ یوم تک پڑھائی جاری رکھنی چاہیئے۔ چالیسویں دین اللہ کی راہ میں شیرینی تقسیم کریں ۔ انشاء اللہ ، گھر میں اللہ کے حکم سے خوشی و مسرت کا ماحول پیدا ہو جائے گا۔ اور جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے کامیابی ہوگی۔ لیکن شاہیئے کہ حسبِ توفیق مسکینوں کو کبھی کبھار کھانا کھلاتے رہیں۔
ناگہانی آفتوں سے بچاؤ
ناگہانی آفت یا مصیبت سے خلاصی کی نیت سے گھر کے تمام افراد کو اکھٹا کر کے سورٹ فاتحہ کو ۱۲۵ مرتبہ ۴۰ یوم تک پڑھنا چاہیئے ۔ اللہ کے فضل و کرم سے مصیبت رفع ہو جائے گی اور جو جاےز حاجت ہو گی اسے اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے پوری فرما دیں گے۔
وبائی امراض کے لئے
ہر طرح کے وبائی امراض سے محفوظ رہنے کے لئے سورۃ فاتحہ کا نقش اپنے پاس رکھنا باعث برکت ہوتا ہے اگر کسی جگہ پر وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہو اور کوئی تدارک نہ دکھائی دے تو باوضو حالت میں سورۃ فاتحہ کا حرفی نقش لکھ کر یا کسی اہلِ علم سے لکھوا کر گلے میں ڈالنا چاہیئے۔ یہ نقش ہر عمر کے انسان کے لئے مفید ہے۔ اگر کوئی کسی مرض میں مبتلا ہو اور پہنے سے انشاء اللہ تعالیٰ اُسے جلد شفا حاصل ہو گی۔ بزرگانِ دین نے اس نقش کی بہت زیادہ فضیلت و خواص بیان فرمائے ہیں۔
نکاح کے لئے
کسی جگہ نکاح کی خواہش ہو اور گھر والے راضی نہ ہوتے ہوں تو نمازِ فجر کے بعد باوضو حالت میں قبلہ رو بیٹھ کر ۱۲۵ مرتبہ سورۃ فاتحہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے اپنے مقصد کے حصول کے لئے دعا کی جائے۔ دورانِ عمل کسی سے بات نہ کی جائے۔ انشاء اللہ پسند کی جگہ شادی کے اسباب بن جائیں گے۔ دیگر ۱۲۵ مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کر کے گھر والوں کو پلایا بھی جائے۔
