اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(56)
ترجمہ: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو!ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔
{اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ۔} یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی
آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صریح نعت ہے،جس میں بتایا گیا کہ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پررحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے بھی آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حق میں دعائے رحمت کرتے ہیں اور اے مسلمانو! تم بھی ان پر درود و سلام بھیجو یعنی رحمت و سلامتی کی دعائیں کرو۔
حضرتِ سیِّدُناابو ہُر یر ہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے روایت ہےکہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَروَر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ رُوح پرور ہے کہ جس نےمجھ پر ایک مرتبہ دُرُود پاک پڑھا اللّٰہ پاک اُس پر دس رحمتیں نازِل فرمائے گا۔ (صَحِیح مُسلِم ،ص۲۱۶حدیث: ۴۰۸)
حضرتِ سیِّدُنا اَنس بن مالک رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے مروی ہے کہ محبوبِ ربُّ العزّت، محسنِ انسانیت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ رحمت بنیادہے : جس نے مجھ پرایک مرتبہ دُرُو د پاک پڑھا اللّٰہ پاک اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا اس کے دس گناہ مٹادے گا۔ ( اَلْاِحْسَان بترتیبِ صَحِیْح ابْنِ حَبَّان، ج۲ ص۱۳۰حدیث:۹۰۱)
حضرتِ سیِّدُناابوبَردہ بن نیار رَضِیَ اللہ عَنْہُ سےمروی ہےکہ رسول اکرم، شہنشاہ ِ بنی آدم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ برکت نشان ہے:میری اُمّت میں سےجس نے صدقِ دل سے ایک مرتبہ دُرُود پاک پڑھا ، اللّٰہ کریم اس پر دس رحمتیں ناز ِل فرمائے گا اور اس کے لیے دس نیکیا ں لکھے گااور اس کے دس درجا ت بُلند فرمائے گا اور اس کے دس گناہ مٹا دے گا۔(معجم کَبِیْر،ج۲۲ ص۱۹۵ حدیث:۵۱۳)
حضرتِ سیِّدُنا ابواُمامہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سےمروی ہےکہ پیکر ِحسن وجمال، رسولِ بے مثال صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ با کمال ہے:ہرجمعہ کے دن مجھ پر دُرُو د پاک کی کثرت کیاکرو بے شک میری اُمّت کا دُرُود ہر جمعہ کے دن مجھ پر پیش کیاجا تا ہے، (قیامت کے دن)لوگو ں میں سے میرے زیادہ قریب وُہی شخص ہوگا جس نے (دنیا میں ) مجھ پر زیادہ دُرُود پڑھا ہوگا ۔
حضرتِ سیِّدُنا ابن ِمسعود رَضِیَ اللہ عَنْہُ سےمروی ہے کہ ہم بے کسوں کے مددگار، شفیع روزِشُمار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمان ہے : بے شک قِیامت کے دن میرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جس نے دنیا میں مجھ پرزیادہ درو د پڑھا ہوگا ۔ ( اَلاحسَان بترتیبِ صَحِیْح ابْنِ حَبَّان، ج۲ ص۱۳۳ حدیث: ۹۰۸)
حضورنبی کریم،رؤف رّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :اے لوگو! بیشک تم میں سے بروز قیامت اس کی دہشتوں اور حساب کتاب سے جلدنَجات پانے والاوہ شخص ہوگا جس نے دنیا میں مجھ پر کثرت سے دُرُود پڑھا ہو گا۔ (فِرْدوْسُ الْاَخْبَار ،ج۲ ص۴۷۱ حدیث:۸۲۱۰)
اللہ کریم کےآخری نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ رحمت نشان ہے: ’’ مجھ پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھو بے شک تمہارا مجھ پر دُرُود پاک پڑھنا تمہارے گناہوں کیلئے مغفرت ہے۔
