الخالق
پیدا کرنے والا
قرآنِ مجید میں ہے:۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ
وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے
جاننا چاہیئے کہ تین اسماء الخالقُ ، الباریُ اور المصورُ ایک ہی معنیٰ میں مستعمل ہیں۔ خالق اس ذات کو کہتے ہیں جو کسی شئے کو عدم سے وجود میں لائے۔ باری بھی ایجاد کرنے کے معنیٰ میں مستعمل ہے اور اس ہی طرح مصور تصویر بنانے اور ہیئت بخشنے میں بولا جاتا ہے۔
امام غزالیؒ نے ان اسماء کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص کسی چیز کے بتانے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے تین مدارج ہوتے ہیں۔ پہلا درجہ تو اندازہ ہے اس کے بعد اس کا وجود اور تیسرا درجہ اس کی شکل و ہیئت ہے۔ پہلے درجے کے لئے خالق کا استعمال ہوتا ہے۔ اور دوسرے کے لئے باری کا اور تیسرے درجے کے لئے مصور کا۔
اس اسم مبارک کے اعداد ۷۳۱ ہیں اور ہر نماز کے بعد بکثرت اس کا ورد کرنا بے اولادوں کو نیک اور صالح اولاد اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کرنے کا
سبب بنتا ہے۔ اس اسم مبارکہ کا وظیفہ کرنے سے بیشمار فیوض و برکات حاصل ہوتے ہیں۔ جو حضرات بے اولادی کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں اور اس کا ورد لازمی کریں اور چاہیں تو نقش بھی گلے میں لٹکائیں ، بے اولاد حضرات کے لیئے اس اسم مبارکہ کے ورد و نقش کی عام اجازت دی جا رہی ہے۔ خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ اگر آپکے خاندان میں یا دوستوں میں سے کوئی بے اولادی کی وجہ سے مایوس ہے تو اس تک یہ ورد و نقش لازمی پہنچائیں ۔ نقش استعمال کرنے سے قبل حسبِ توفیق صدقہ اللہ کے نام پر کیا جائے۔ واضح رہے کہ صدقہ و خیرات کبھی بھی کسی کو بتا کر نہ کیا جائے خاموشی سے کیا جائے۔
اگر کوئی شخص اس اسم مبارک کو ظہر کے وقت روزانہ ایک ہزار مرتبہ پڑھے تو علومِ معرفت مین زبردست اضافہ ہو۔
اور جو شخص اس اسم مبارک کو بکثرت پڑھتا رہےاس کے لئے حق تعالیٰ ایک فرشتہ پیدا فرما دیتے ہین جو قیامت تک اس اسم کے پڑھنے والے کے لئے اس کے حق مین دُعا کرتا رہتا ہے اور پڑھنے والے کا چہرہ منّور ہو جاتا ہے اور اس کا دل قوی ہو جاتا ہے۔
اگر کوئی شخص صاحبِ اولاد ہونا چاہے لیکن کسی بنا پر اولاد سے محروم ہو تو ایک سال تک لگاتار اس اسم مُبارک کو ایک ہزار مرتبہ روزانہ پڑھے۔ انشاء اللہ وہ صاحبِ اولاد ہوگا۔
جو شخص لڑائی کے دوران تین سو مرتبہ یا خالقُ پڑھے گا، وہ اپنے دشمن پر غالب رہے گا۔شیخ بونیؒ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ماہِ ثابت میں شروع کر کے چالیس روز کی خلوت کرے اور روزانہ پانچ ہزار ایک سو پندرہ مرتبہ عملیات کی مکمل شرائط کے ساتھ پڑھے تو اسرارِ مخلوقات منکشف ہوں گے اور کسی بھی حاجت ہو گی بفضلِ باری تعالیٰ پوری ہوگی۔شیخ شہاب الدین سہروردیؒ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی فرار ہو اور اس کا پتہ نہ چلتا ہو تو یہ عمل کرے کہ پانچ ہزار مرتبہ یا خالقُ پڑھے ۔ اس کے بعد دو رکعت نفل ادا کرے۔ ہر رکعت مین سورۃ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی اور سورۃ اخلاص دس مرتبہ پڑھے۔ نماز سے فراغت کے بعد سجدے مین جائے اور سو ۱۰۰ مرتبہ درود شریف پڑھے پھر سجدے سے اُٹھ کر ایک ہزار مرتبہ یہ دُعا پڑھے:۔
یَا خَالِقُ مَن فِی السَّمٰوٰتِ وَالاَرضِ کُلُّ اِلَیہِ مُعَادَہ
اس کے بعد اس ہی دُعا کو ایک کاغذ پر انار کے قلم سے مشک و زعفران سے لکھے اور نیچے مفرور یا گمشدہ کا نام اور اس کی والدہ کا نام لکھ کر تکیہ کے نیچے رکھ کر سو جائے۔ انشاء اللہ پہلی ہی رات مین اس کے احوال منکشف ہونگے۔ انشاء اللہ ایک ہفتے کے اندر اس کے ھالات خواب میں ظاہر ہوں گے اور وہ جہاں بھی ہوگا بے قرار ہو کر گھر کی طرف لوٹے گا۔
کوئی بھی شخص کسی بھی مقصد میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہو اور مقصد جائز ہو تو اس کو اسمِ مبارک خالقُ کا نقش لکھ کر دیا جائے۔ انشاء اللہ بہت جلد وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو گا۔
تمام جائز حاجات پوری ہونے کے لئے یا کسی کے توسل سے پوری کروانے کے لئے اس اسم مبارک کو اس کا کامل تصور باندھی کر حروف ابجد کی تعداد میں بعد نمازِ عشاء پڑھے اور تین دنوں کے بعد اسمِ مبارک کے نقش کو اس کا نام لکھ کر اپنے سیدھے بازو پر باندھے، اللہ کے حکم سے غیب سے حاجات پوری ہونگی۔
تمام اسماء الحسنٰی کے مخصوص نقوش کے استعمال کے طریقے علماء و اکابرین نے بیان فرمائے ہیں۔ تاہم کسی بھی نقش کے استعمال سےقبل ادب کا تقاضہ ہے کہ کچھ ہدیہ پیش کر کے اُس کی اجازت طلب کی جائے اور بہتر ہوگا کہ اپنے نام اور مقاصد کے اعتبار سے نقش بنوا کر استعمال میں لایا جائے۔ تاکہ فیوض و برکات کا سلسلہ بھی جاری رہے اور عمل کی رجعت سے بھی محفوظ رہا جا سکے۔
