ویب سائٹ کے استعمال کی شرائط و ضوابط
اس ویب سائٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات تمام انسانوں کی عمومی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، خواہ ان کا تعلق کسی بھی جنس یا نسل سے ہو۔ اس ویب سائٹ کی خدمات اور مضامین کا مقصد روحانی بیماریوں کا علاج، شفا یابی کو فروغ دینا، اور ذہنی سکون پیدا کرنا ہے۔
یہ ویب سائٹ ایک آزاد پلیٹ فارم ہے اور کسی جماعت، برادری، سیاسی، مذہبی یا اسلامی تنظیم سے وابستہ نہیں ہے۔ مزید یہ کہ یہ کسی مخصوص فرد، سیاسی جماعت یا مذہبی تنظیم کی حمایت نہیں کرتی۔
یہ ویب سائٹ روحانی علم اور اسلامی علاج کے طریقوں کے فروغ کے لیے قائم کی گئی ہے تاکہ عالمی برادری کی بھلائی کو فروغ دیا جا سکے۔ اس ویب سائٹ کے تمام مضامین اصل ہیں اور کسی سیاسی یا مذہبی مفکر سے ماخوذ نہیں۔ ان کا مقصد کسی فرد، جماعت یا تنظیم کی حمایت یا مخالفت کرنا نہیں ہے۔
تمام مضامین طویل تحقیق اور کئی سالوں کے تجربے کے بعد ایک مخلص فرد کی محنت سے شائع کیے گئے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر موجود مواد معتبر کتب سے ماخوذ ہے اور ویب سائٹ کے مالک کی ذاتی تحقیق اور مستقل کوششوں کا نتیجہ ہے۔ درستگی اور معیار کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کے باوجود اگر کسی جگہ کوئی کوتاہی یا غلطی رہ جائے تو ہم پیشگی معذرت چاہتے ہیں۔
یہ ویب سائٹ کسی بھی فرد کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی صداقت یا درستگی کی ضمانت نہیں دیتی جو وہ اپنے روحانی مسائل کے حل کے لیے پیش کرے۔
تمام مواد کاپی رائٹ قانون کے تحت محفوظ ہے۔ ویب سائٹ کے مالک کی پیشگی اجازت کے بغیر کسی بھی مواد کو اپنے نام سے شائع کرنا ممنوع ہے۔ اس ویب سائٹ یا اس کے مواد کو کسی شخص کو بدنام کرنے، ہتک عزت یا بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرنا سختی سے منع ہے۔
اس ویب سائٹ کے مضامین یا مواد کو کسی بھی صورت میں، بشمول عدالت میں، کسی شخص کے خلاف بطور شہادت یا ثبوت استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ مزید یہ کہ ویب سائٹ کے مضامین، تبصرے، سوالات، استفسارات یا کسی وزیٹر یا ممبر کی فراہم کردہ معلومات کو کسی بھی مقصد کے لیے عدالت میں بطور ثبوت استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
کسی بھی قانونی تنازع کی صورت میں صرف کراچی کی عدالتوں کو ہی دائرہ اختیار حاصل ہوگا۔
اگر کوئی فرد، جماعت یا تنظیم اس ویب سائٹ کی خدمات یا مواد کا غلط استعمال کرے، یا کسی بھی طور پر ویب سائٹ کے مالک کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرے، تو ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ 1860، کاپی رائٹ ایکٹ 1962، ڈیفیمیشن آرڈیننس 2002، اور پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز آرڈیننس 2007 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
